قرآن کریم » اردو » سورہ واقعہ

اردو

سورہ واقعہ - آیات کی تعداد 96
إِذَا وَقَعَتِ الْوَاقِعَةُ ( 1 ) واقعہ - الآية 1
جب واقع ہونے والی واقع ہوجائے
لَيْسَ لِوَقْعَتِهَا كَاذِبَةٌ ( 2 ) واقعہ - الآية 2
اس کے واقع ہونے میں کچھ جھوٹ نہیں
خَافِضَةٌ رَّافِعَةٌ ( 3 ) واقعہ - الآية 3
کسی کو پست کرے کسی کو بلند
إِذَا رُجَّتِ الْأَرْضُ رَجًّا ( 4 ) واقعہ - الآية 4
جب زمین بھونچال سے لرزنے لگے
وَبُسَّتِ الْجِبَالُ بَسًّا ( 5 ) واقعہ - الآية 5
اور پہاڑ ٹوٹ کر ریزہ ریزہ ہوجائیں
فَكَانَتْ هَبَاءً مُّنبَثًّا ( 6 ) واقعہ - الآية 6
پھر غبار ہو کر اُڑنے لگیں
وَكُنتُمْ أَزْوَاجًا ثَلَاثَةً ( 7 ) واقعہ - الآية 7
اور تم لوگ تین قسم ہوجاؤ
فَأَصْحَابُ الْمَيْمَنَةِ مَا أَصْحَابُ الْمَيْمَنَةِ ( 8 ) واقعہ - الآية 8
تو داہنے ہاتھ والے (سبحان الله) داہنے ہاتھ والے کیا (ہی چین میں) ہیں
وَأَصْحَابُ الْمَشْأَمَةِ مَا أَصْحَابُ الْمَشْأَمَةِ ( 9 ) واقعہ - الآية 9
اور بائیں ہاتھ والے (افسوس) بائیں ہاتھ والے کیا (گرفتار عذاب) ہیں
وَالسَّابِقُونَ السَّابِقُونَ ( 10 ) واقعہ - الآية 10
اور جو آگے بڑھنے والے ہیں (ان کا کیا کہنا) وہ آگے ہی بڑھنے والے ہیں
أُولَٰئِكَ الْمُقَرَّبُونَ ( 11 ) واقعہ - الآية 11
وہی (خدا کے) مقرب ہیں
فِي جَنَّاتِ النَّعِيمِ ( 12 ) واقعہ - الآية 12
نعمت کے بہشتوں میں
ثُلَّةٌ مِّنَ الْأَوَّلِينَ ( 13 ) واقعہ - الآية 13
وہ بہت سے تو اگلے لوگوں میں سے ہوں گے
وَقَلِيلٌ مِّنَ الْآخِرِينَ ( 14 ) واقعہ - الآية 14
اور تھوڑے سے پچھلوں میں سے
عَلَىٰ سُرُرٍ مَّوْضُونَةٍ ( 15 ) واقعہ - الآية 15
(لعل و یاقوت وغیرہ سے) جڑے ہوئے تختوں پر
مُّتَّكِئِينَ عَلَيْهَا مُتَقَابِلِينَ ( 16 ) واقعہ - الآية 16
آمنے سامنے تکیہ لگائے ہوئے
يَطُوفُ عَلَيْهِمْ وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُونَ ( 17 ) واقعہ - الآية 17
نوجوان خدمت گزار جو ہمیشہ (ایک ہی حالت میں) رہیں گے ان کے آس پاس پھریں گے
بِأَكْوَابٍ وَأَبَارِيقَ وَكَأْسٍ مِّن مَّعِينٍ ( 18 ) واقعہ - الآية 18
یعنی آبخورے اور آفتابے اور صاف شراب کے گلاس لے لے کر
لَّا يُصَدَّعُونَ عَنْهَا وَلَا يُنزِفُونَ ( 19 ) واقعہ - الآية 19
اس سے نہ تو سر میں درد ہوگا اور نہ ان کی عقلیں زائل ہوں گی
وَفَاكِهَةٍ مِّمَّا يَتَخَيَّرُونَ ( 20 ) واقعہ - الآية 20
اور میوے جس طرح کے ان کو پسند ہوں
وَلَحْمِ طَيْرٍ مِّمَّا يَشْتَهُونَ ( 21 ) واقعہ - الآية 21
اور پرندوں کا گوشت جس قسم کا ان کا جی چاہے
وَحُورٌ عِينٌ ( 22 ) واقعہ - الآية 22
اور بڑی بڑی آنکھوں والی حوریں
كَأَمْثَالِ اللُّؤْلُؤِ الْمَكْنُونِ ( 23 ) واقعہ - الآية 23
جیسے (حفاظت سے) تہہ کئے ہوئے (آب دار) موتی
جَزَاءً بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ ( 24 ) واقعہ - الآية 24
یہ ان اعمال کا بدلہ ہے جو وہ کرتے تھے
لَا يَسْمَعُونَ فِيهَا لَغْوًا وَلَا تَأْثِيمًا ( 25 ) واقعہ - الآية 25
وہاں نہ بیہودہ بات سنیں گے اور نہ گالی گلوچ
إِلَّا قِيلًا سَلَامًا سَلَامًا ( 26 ) واقعہ - الآية 26
ہاں ان کا کلام سلام سلام (ہوگا)
وَأَصْحَابُ الْيَمِينِ مَا أَصْحَابُ الْيَمِينِ ( 27 ) واقعہ - الآية 27
اور داہنے ہاتھ والے (سبحان الله) داہنے ہاتھ والے کیا (ہی عیش میں) ہیں
فِي سِدْرٍ مَّخْضُودٍ ( 28 ) واقعہ - الآية 28
(یعنی) بےخار کی بیریوں
وَطَلْحٍ مَّنضُودٍ ( 29 ) واقعہ - الآية 29
اور تہہ بہ تہہ کیلوں
وَظِلٍّ مَّمْدُودٍ ( 30 ) واقعہ - الآية 30
اور لمبے لمبے سایوں
وَمَاءٍ مَّسْكُوبٍ ( 31 ) واقعہ - الآية 31
اور پانی کے جھرنوں
وَفَاكِهَةٍ كَثِيرَةٍ ( 32 ) واقعہ - الآية 32
اور میوہ ہائے کثیرہ (کے باغوں) میں
لَّا مَقْطُوعَةٍ وَلَا مَمْنُوعَةٍ ( 33 ) واقعہ - الآية 33
جو نہ کبھی ختم ہوں اور نہ ان سے کوئی روکے
وَفُرُشٍ مَّرْفُوعَةٍ ( 34 ) واقعہ - الآية 34
اور اونچے اونچے فرشوں میں
إِنَّا أَنشَأْنَاهُنَّ إِنشَاءً ( 35 ) واقعہ - الآية 35
ہم نے ان (حوروں) کو پیدا کیا
فَجَعَلْنَاهُنَّ أَبْكَارًا ( 36 ) واقعہ - الآية 36
تو ان کو کنواریاں بنایا
عُرُبًا أَتْرَابًا ( 37 ) واقعہ - الآية 37
(اور شوہروں کی) پیاریاں اور ہم عمر
لِّأَصْحَابِ الْيَمِينِ ( 38 ) واقعہ - الآية 38
یعنی داہنے ہاتھ والوں کے لئے
ثُلَّةٌ مِّنَ الْأَوَّلِينَ ( 39 ) واقعہ - الآية 39
(یہ) بہت سے اگلے لوگوں میں سے ہیں
وَثُلَّةٌ مِّنَ الْآخِرِينَ ( 40 ) واقعہ - الآية 40
اور بہت سے پچھلوں میں سے
وَأَصْحَابُ الشِّمَالِ مَا أَصْحَابُ الشِّمَالِ ( 41 ) واقعہ - الآية 41
اور بائیں ہاتھ والے (افسوس) بائیں ہاتھ والے کیا (ہی عذاب میں) ہیں
فِي سَمُومٍ وَحَمِيمٍ ( 42 ) واقعہ - الآية 42
(یعنی دوزخ کی) لپٹ اور کھولتے ہوئے پانی میں
وَظِلٍّ مِّن يَحْمُومٍ ( 43 ) واقعہ - الآية 43
اور سیاہ دھوئیں کے سائے میں
لَّا بَارِدٍ وَلَا كَرِيمٍ ( 44 ) واقعہ - الآية 44
(جو) نہ ٹھنڈا (ہے) نہ خوشنما
إِنَّهُمْ كَانُوا قَبْلَ ذَٰلِكَ مُتْرَفِينَ ( 45 ) واقعہ - الآية 45
یہ لوگ اس سے پہلے عیشِ نعیم میں پڑے ہوئے تھے
وَكَانُوا يُصِرُّونَ عَلَى الْحِنثِ الْعَظِيمِ ( 46 ) واقعہ - الآية 46
اور گناہ عظیم پر اڑے ہوئے تھے
وَكَانُوا يَقُولُونَ أَئِذَا مِتْنَا وَكُنَّا تُرَابًا وَعِظَامًا أَإِنَّا لَمَبْعُوثُونَ ( 47 ) واقعہ - الآية 47
اور کہا کرتے تھے کہ بھلا جب ہم مرگئے اور مٹی ہوگئے اور ہڈیاں (ہی ہڈیاں رہ گئے) تو کیا ہمیں پھر اُٹھنا ہوگا؟
أَوَآبَاؤُنَا الْأَوَّلُونَ ( 48 ) واقعہ - الآية 48
اور کیا ہمارے باپ دادا کو بھی؟
قُلْ إِنَّ الْأَوَّلِينَ وَالْآخِرِينَ ( 49 ) واقعہ - الآية 49
کہہ دو کہ بےشک پہلے اور پچھلے
لَمَجْمُوعُونَ إِلَىٰ مِيقَاتِ يَوْمٍ مَّعْلُومٍ ( 50 ) واقعہ - الآية 50
(سب) ایک روز مقرر کے وقت پر جمع کئے جائیں گے
ثُمَّ إِنَّكُمْ أَيُّهَا الضَّالُّونَ الْمُكَذِّبُونَ ( 51 ) واقعہ - الآية 51
پھر تم اے جھٹلانے والے گمرا ہو!
لَآكِلُونَ مِن شَجَرٍ مِّن زَقُّومٍ ( 52 ) واقعہ - الآية 52
تھوہر کے درخت کھاؤ گے
فَمَالِئُونَ مِنْهَا الْبُطُونَ ( 53 ) واقعہ - الآية 53
اور اسی سے پیٹ بھرو گے
فَشَارِبُونَ عَلَيْهِ مِنَ الْحَمِيمِ ( 54 ) واقعہ - الآية 54
اور اس پر کھولتا ہوا پانی پیو گے
فَشَارِبُونَ شُرْبَ الْهِيمِ ( 55 ) واقعہ - الآية 55
اور پیو گے بھی تو اس طرح جیسے پیاسے اونٹ پیتے ہیں
هَٰذَا نُزُلُهُمْ يَوْمَ الدِّينِ ( 56 ) واقعہ - الآية 56
جزا کے دن یہ ان کی ضیافت ہوگی
نَحْنُ خَلَقْنَاكُمْ فَلَوْلَا تُصَدِّقُونَ ( 57 ) واقعہ - الآية 57
ہم نے تم کو (پہلی بار بھی تو) پیدا کیا ہے تو تم (دوبارہ اُٹھنے کو) کیوں سچ نہیں سمجھتے؟
أَفَرَأَيْتُم مَّا تُمْنُونَ ( 58 ) واقعہ - الآية 58
دیکھو تو کہ جس (نطفے) کو تم (عورتوں کے رحم میں) ڈالتے ہو
أَأَنتُمْ تَخْلُقُونَهُ أَمْ نَحْنُ الْخَالِقُونَ ( 59 ) واقعہ - الآية 59
کیا تم اس (سے انسان) کو بناتے ہو یا ہم بناتے ہیں؟
نَحْنُ قَدَّرْنَا بَيْنَكُمُ الْمَوْتَ وَمَا نَحْنُ بِمَسْبُوقِينَ ( 60 ) واقعہ - الآية 60
ہم نے تم میں مرنا ٹھہرا دیا ہے اور ہم اس (بات) سے عاجز نہیں
عَلَىٰ أَن نُّبَدِّلَ أَمْثَالَكُمْ وَنُنشِئَكُمْ فِي مَا لَا تَعْلَمُونَ ( 61 ) واقعہ - الآية 61
کہ تمہاری طرح کے اور لوگ تمہاری جگہ لے آئیں اور تم کو ایسے جہان میں جس کو تم نہیں جانتے پیدا کر دیں
وَلَقَدْ عَلِمْتُمُ النَّشْأَةَ الْأُولَىٰ فَلَوْلَا تَذَكَّرُونَ ( 62 ) واقعہ - الآية 62
اور تم نے پہلی پیدائش تو جان ہی لی ہے۔ پھر تم سوچتے کیوں نہیں؟
أَفَرَأَيْتُم مَّا تَحْرُثُونَ ( 63 ) واقعہ - الآية 63
بھلا دیکھو تو کہ جو کچھ تم بوتے ہو
أَأَنتُمْ تَزْرَعُونَهُ أَمْ نَحْنُ الزَّارِعُونَ ( 64 ) واقعہ - الآية 64
تو کیا تم اسے اُگاتے ہو یا ہم اُگاتے ہیں؟
لَوْ نَشَاءُ لَجَعَلْنَاهُ حُطَامًا فَظَلْتُمْ تَفَكَّهُونَ ( 65 ) واقعہ - الآية 65
اگر ہم چاہیں تو اسے چورا چورا کردیں اور تم باتیں بناتے رہ جاؤ
إِنَّا لَمُغْرَمُونَ ( 66 ) واقعہ - الآية 66
(کہ ہائے) ہم تو مفت تاوان میں پھنس گئے
بَلْ نَحْنُ مَحْرُومُونَ ( 67 ) واقعہ - الآية 67
بلکہ ہم ہیں ہی بےنصیب
أَفَرَأَيْتُمُ الْمَاءَ الَّذِي تَشْرَبُونَ ( 68 ) واقعہ - الآية 68
بھلا دیکھو تو کہ جو پانی تم پیتے ہو
أَأَنتُمْ أَنزَلْتُمُوهُ مِنَ الْمُزْنِ أَمْ نَحْنُ الْمُنزِلُونَ ( 69 ) واقعہ - الآية 69
کیا تم نے اس کو بادل سے نازل کیا ہے یا ہم نازل کرتے ہیں؟
لَوْ نَشَاءُ جَعَلْنَاهُ أُجَاجًا فَلَوْلَا تَشْكُرُونَ ( 70 ) واقعہ - الآية 70
اگر ہم چاہیں تو ہم اسے کھاری کردیں پھر تم شکر کیوں نہیں کرتے؟
أَفَرَأَيْتُمُ النَّارَ الَّتِي تُورُونَ ( 71 ) واقعہ - الآية 71
بھلا دیکھو تو جو آگ تم درخت سے نکالتے ہو
أَأَنتُمْ أَنشَأْتُمْ شَجَرَتَهَا أَمْ نَحْنُ الْمُنشِئُونَ ( 72 ) واقعہ - الآية 72
کیا تم نے اس کے درخت کو پیدا کیا ہے یا ہم پیدا کرتے ہیں؟
نَحْنُ جَعَلْنَاهَا تَذْكِرَةً وَمَتَاعًا لِّلْمُقْوِينَ ( 73 ) واقعہ - الآية 73
ہم نے اسے یاد دلانے اور مسافروں کے برتنے کو بنایا ہے
فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّكَ الْعَظِيمِ ( 74 ) واقعہ - الآية 74
تو تم اپنے پروردگار بزرگ کے نام کی تسبیح کرو
فَلَا أُقْسِمُ بِمَوَاقِعِ النُّجُومِ ( 75 ) واقعہ - الآية 75
ہمیں تاروں کی منزلوں کی قسم
وَإِنَّهُ لَقَسَمٌ لَّوْ تَعْلَمُونَ عَظِيمٌ ( 76 ) واقعہ - الآية 76
اور اگر تم سمجھو تو یہ بڑی قسم ہے
إِنَّهُ لَقُرْآنٌ كَرِيمٌ ( 77 ) واقعہ - الآية 77
کہ یہ بڑے رتبے کا قرآن ہے
فِي كِتَابٍ مَّكْنُونٍ ( 78 ) واقعہ - الآية 78
(جو) کتاب محفوظ میں (لکھا ہوا ہے)
لَّا يَمَسُّهُ إِلَّا الْمُطَهَّرُونَ ( 79 ) واقعہ - الآية 79
اس کو وہی ہاتھ لگاتے ہیں جو پاک ہیں
تَنزِيلٌ مِّن رَّبِّ الْعَالَمِينَ ( 80 ) واقعہ - الآية 80
پروردگار عالم کی طرف سے اُتارا گیا ہے
أَفَبِهَٰذَا الْحَدِيثِ أَنتُم مُّدْهِنُونَ ( 81 ) واقعہ - الآية 81
کیا تم اس کلام سے انکار کرتے ہو؟
وَتَجْعَلُونَ رِزْقَكُمْ أَنَّكُمْ تُكَذِّبُونَ ( 82 ) واقعہ - الآية 82
اور اپنا وظیفہ یہ بناتے ہو کہ (اسے) جھٹلاتے ہو
فَلَوْلَا إِذَا بَلَغَتِ الْحُلْقُومَ ( 83 ) واقعہ - الآية 83
بھلا جب روح گلے میں آ پہنچتی ہے
وَأَنتُمْ حِينَئِذٍ تَنظُرُونَ ( 84 ) واقعہ - الآية 84
اور تم اس وقت کی (حالت کو) دیکھا کرتے ہو
وَنَحْنُ أَقْرَبُ إِلَيْهِ مِنكُمْ وَلَٰكِن لَّا تُبْصِرُونَ ( 85 ) واقعہ - الآية 85
اور ہم اس (مرنے والے) سے تم سے بھی زیادہ نزدیک ہوتے ہیں لیکن تم کو نظر نہیں آتے
فَلَوْلَا إِن كُنتُمْ غَيْرَ مَدِينِينَ ( 86 ) واقعہ - الآية 86
پس اگر تم کسی کے بس میں نہیں ہو
تَرْجِعُونَهَا إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ ( 87 ) واقعہ - الآية 87
تو اگر سچے ہو تو روح کو پھیر کیوں نہیں لیتے؟
فَأَمَّا إِن كَانَ مِنَ الْمُقَرَّبِينَ ( 88 ) واقعہ - الآية 88
پھر اگر وہ (خدا کے) مقربوں میں سے ہے
فَرَوْحٌ وَرَيْحَانٌ وَجَنَّتُ نَعِيمٍ ( 89 ) واقعہ - الآية 89
تو (اس کے لئے) آرام اور خوشبودار پھول اور نعمت کے باغ ہیں
وَأَمَّا إِن كَانَ مِنْ أَصْحَابِ الْيَمِينِ ( 90 ) واقعہ - الآية 90
اور اگر وہ دائیں ہاتھ والوں میں سے ہے
فَسَلَامٌ لَّكَ مِنْ أَصْحَابِ الْيَمِينِ ( 91 ) واقعہ - الآية 91
تو (کہا جائے گا کہ) تجھ پر داہنے ہاتھ والوں کی طرف سے سلام
وَأَمَّا إِن كَانَ مِنَ الْمُكَذِّبِينَ الضَّالِّينَ ( 92 ) واقعہ - الآية 92
اور اگر وہ جھٹلانے والے گمراہوں میں سے ہے
فَنُزُلٌ مِّنْ حَمِيمٍ ( 93 ) واقعہ - الآية 93
تو (اس کے لئے) کھولتے پانی کی ضیافت ہے
وَتَصْلِيَةُ جَحِيمٍ ( 94 ) واقعہ - الآية 94
اور جہنم میں داخل کیا جانا
إِنَّ هَٰذَا لَهُوَ حَقُّ الْيَقِينِ ( 95 ) واقعہ - الآية 95
یہ (داخل کیا جانا یقیناً صحیح یعنی) حق الیقین ہے
فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّكَ الْعَظِيمِ ( 96 ) واقعہ - الآية 96
تو تم اپنے پروردگار بزرگ کے نام کی تسبیح کرتے رہو

کتب

  • روز غضب، زوالِ اسرائیل پر انبیاء کی بشارتیں توراتی صحیفوں کی اپنی شہادتیہ کتاب ایک نوید مسرت ہے مسلمانان عالم کیلئے بالعموم اورمقبوضہ ارض مقدس کے مستضعفین کیلئے بالخصوص.مگراس نوید مسرت کے براہ راست مخاطب دراصل مسلمان نہیں بلکہ صہیونییت ہے خواہ وہ یہودی صہیونیت ہو یا نصرانی صہیونیت 000 انسان کا یہ بدترین دشمن –صہیونیت-آج پوری دنیا کو توراتی پیش گوئیوں کے سریلے سازسنانے پرہی بضد ہے-خصوصاً فلسطین کی انتفاضہ ثانیہ (حالیہ انتفاضہ رجب)کے ظہورکے بعد توپرنٹ میڈیا سے لیکرالیکٹرانک میڈیا تک ہرجگہ مقدس پیش گوئیوں کا ہی زوروشورسے ڈھنڈوراپٹ رہا ہے000 یہ مضمون دراصل اسی ذہنیت کو مخاطب کرنے کیلئے سامنے لایا جارہا ہے.چنانچہ ایک مسلمان قاری کیلئے یہ مقالہ دراصل دشمن کی اس ذہنیت کوجاننے اورپڑھنے کیلئے ایک اہم اساسی مضمون کی حیثیت رکھتا ہے-دشمن کی اس ذہنیت کا مطالعہ ہمیشہ ناگزیرہوا کرتا ہے جو کہ اسکی عقائدی بنیادوں،اسکی نفسیات اوراسکے عملی رویے کے پیچھے بولتی ہے اوریہ مطالعہ بھی خود دشمن ہی کے علمی مصادراوراسکے فکری ورثے کو سامنے رکھ کرکیا جانا چاہئے 000ایسا کرکے ہی ہم دشمن کی اس بنیاد سے واقف ہوسکتے ہیں جہاں سے دشمن اپنا مورال بلند کرنے مں مدد لیتا ہے اور اپنے لوگوں کا اپنے اس مشن پرایمان پختہ کرواتا ہے.ایسا کرتے ہوئے دراصل ہم کوئی نیا کام بھی نہیں کرتے-یہ دراصل قرآن کے اس منہج کی عملى تطبیق ہوگی جسکی رو سے اہل کتاب پرحجت قائم کرنے اور انکے جھوٹ اورافتراء کی قلعی کھول کررکھ دینے کیلئے ہمیں خود انہی کے علمی مصادرسے رجوع کرنے کا سبق دیا گے ہے.

    نظر ثانی کرنے والا : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی

    اصدارات : مکتبہ اسلامیہ پاکستان

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/340542

    التحميل :روز غضب، زوالِ اسرائیل پر انبیاء کی بشارتیں توراتی صحیفوں کی اپنی شہادت

  • یہودی خفیہ تحریک ماسونیت: حقائق وانکشافاتیہودی خفیہ تحریک ماسونیت: حقائق وانکشافات: اس کتاب میں یہودی خفیہ تنظیم "ماسونیت" کا پردہ فاش کیا گیا ھے اور یہ آگاہ گیا ھے کہ یہ تنظیم اسلام اور مسلمانوں کے لئے کتنا خطرناک ھے اور اس کے کیا کیا عزائم اور تخریب کاری کے طریقے ھیں ۔

    تاليف : أبو عدنان محمد منير قمر

    اصدارات : http://www.quransunnah.com

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/2737

    التحميل :یہودی خفیہ تحریک ماسونیت: حقائق وانکشافات

  • عقیدہ طحاویہزیرنظر کتاب امام طحاوی رحمہ اللہ نے مرتب کی ہے جس میں بہت ہی مختصر انداز میں اسلامی عقائد کا احاطہ کیا گیا ہے اور اہل سنت والجماعت کے عقائد بیان کیے گئے ہیں عقیدہ کی تعلیم اوراس کے عناصر سے واقفیت حاصل کرنے کے لیے اس کامطالعہ ازحدضروری ہے کتاب مذکور کی خو بی یہ ہے کہ تمام اسلامی عقائد کو مختصراً بیان کردیا گیا ہے اور باطل فرقوں کے بالمقابل اہل سنت والجماعت کے افکارونظریات کی نمائندگی کی گئی ہے

    تاليف : ابو جعفر الطحاوی

    نظر ثانی کرنے والا : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/318806

    التحميل :عقیدہ طحاویہ

  • القواعد المثلى في صفات الله وأسمائه الحسنىزیرنظر کتاب اسماء وصفات کے باب میں سلف صالحین کے عقیدہ پرمشتمل ہے ، اسميں اسماء وصفات کے تعلق سے انتہائی اہم قواعد ،اوربہت سے علمی نکات ذکر کئے گئے ہیں ، خاص طورپر قرآن وحدیث میں وارد اللہ تعالى کی صفت معیت اور اسکی دونوں قسموں : معیت خاصہ اور معیت عامہ کا اہل السنۃ والجماعۃ سلف صالحین کی روشنی میں بڑی نفیس بحث موجود ہے ، اسکے ساتھ ساتھ اس نافع کتاب میں فرق باطلہ معطلہ ، مشبہ ، حلولیہ اور قائلین وحدۃ الوجود کا انتہائی قوی اور مدلل رد موجود ہے .اسماء وصفات کے باب میں عصرحاضر کی سب سے عمدہ تصنیف ہے ضرور مطالعہ کریں.

    تاليف : محمد بن صالح العثيمين

    نظر ثانی کرنے والا : شفیق الرحمن ضیاء اللہ مدنی

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/289467

    التحميل :القواعد المثلى في صفات الله وأسمائه الحسنى

  • كيا مردے سنتے ہیں؟كيا مردے سنتے ہیں؟ سماع موتى کے مسئلے پر ایک سنجیدہ مکالمہ ہے جس میں مذکورہ مسئلے کی حیقیقت اور اس کے متعلق وارد شکوک وشبہات کا کتاب وسنت کے دلائل کی روشنی مین بہترین جواب دیا گیا ہے. اسلوب بیان آسان اور سوال وجواب کی صورت میں ہے جس سے معمولى پڑھا لکھا آدمی بھی بآسانی استفادہ کرسکتا ہے.

    تاليف : حافظ محمد عبد اللہ بہاولپوری

    نظر ثانی کرنے والا : عطاء الرحمن ضياء الله - محمد سرور عاصم

    اصدارات : مکتبہ اسلامیہ پاکستان

    مصدر : http://www.islamhouse.com/p/78449

    التحميل :كيا مردے سنتے ہیں؟

اختر اللغة

اختر سورہ

کتب

اختر تفسير

المشاركه

Bookmark and Share